بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کے قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں جن میں لارنس بشنوئی گینگ کا تعلق بھی شامل ہے۔ پولیس نے مختلف شواہد کے ساتھ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کا دعویٰ
پولیس کے مطابق بابا صدیقی کا قاتل انمول بشنوئی سے مسلسل رابطے میں تھا، جو کہ گینگ کے سرغنہ لارنس بشنوئی کا بھائی ہے۔ انمول بشنوئی کینیڈا اور امریکا سے ملزم کے ساتھ اسنیپ چیٹ پر رابطہ کرتا رہا ہے۔
سوشل میڈیا کا استعمال
پولیس نے بتایا کہ ملزم نے انمول بشنوئی سے رابطے میں رہنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اسنیپ چیٹ پر مختلف اکاؤنٹس استعمال کیے۔ اسنیپ چیٹ سے بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان کی تصویر بھی ملی ہے، جو ملزم کے خلاف ایک اہم ثبوت ہے
فیس بک پوسٹ کا دعویٰ
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے گینگ کے ایک رکن نے دعویٰ کیا کہ بابا صدیقی کو ان کے سلمان خان کے ساتھ قریبی تعلقات اور انڈر ورلڈ شخصیت داؤد ابراہیم سے مبینہ روابط کی وجہ سے قتل کیا گیا۔
بابا صدیقی کا قتل
بابا صدیقی، جو بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر تھے، کو باندرہ ایسٹ میں اپنے بیٹے ذیشان کے دفتر کے قریب گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ اس قتل کی ذمہ داری شبھم رامیشور لونکر کے بھائی نے فیس بک پر قبول کی تھی، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتاریوں کی تفصیلات
پولیس نے بابا صدیقی کے قتل کیس میں 10 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں 2 شوٹر اور ایک اسلحہ فراہم کرنے والا بھی شامل ہے۔ ملزم کے قبضے سے 4 موبائل فون بھی ضبط کیے گئے ہیں۔